بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قندہار کے علاقے اسپین بولدک میں پاکستان کے فضائی حملے میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ جائے وقوعہ پر موجود بچوں کو اسپتال لے جایا گیا تاہم ابھی تک ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا اعلان نہیں ہؤا ہے۔
یہ پاکستانی کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج صبح اپنے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ اسلام آباد کے ایک اور حملے میں 12 شہری ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مجاہد نے کابل میں پٹرول ٹینکر پھٹنے کے بعد آگ لگنے کی بھی اطلاع دی ہے۔
"B. T.V. نیٹ ورک نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے افغانستان کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے درمیان افغانستان کے صوبہ قندھار میں درست حملے کیے ہیں۔
نیٹ ورک نے مزید کہا کہ حملوں میں افغانستان کے اندر "تحریک طالبان پاکستان TTP" کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا ہے جو پاکستان کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹوں کی جنگ بندی پر اتفاق ہؤا ہے
حکومت پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست پر سرحدی تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان 48 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان اور افغان طالبان نے سرحد پر چار روز تک جاری رہنے والی شدید لڑائی کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ طالبان حکومت کی درخواست پر بدھ کی شام 6 بجے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹے کی جنگ بندی پر دستخط کئے گئے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "اس عرصے کے دوران، دونوں ممالک سفارت کاری اور مخلصانہ کوششوں کے ذریعے موجودہ پیچیدہ بحران کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔"
طالبان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے بعد سے دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہؤا ہے اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گہرا عدم اعتماد اور بحران کے انتظام کی کمی مزید تشدد کا باعث بن سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ